18 January 2025
۱۴۰۳/۰۹/۰۸- ۱۰:۲۷

فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن پر اسلامی جمہوریہ ایران کے محترم صدر کا پیغام

فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن پر اسلامی جمہوریہ ایران کے محترم صدر کا پیغام

 

29 نومبر فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا عالمی دن ہے، یہ دن ان لوگوں کی ہمت، استقامت، آزادی کے متلاشی اور انصاف کے متلاشیوں کے ساتھ عالمی یکجہتی کا دن ہے جو تاریخ کی بدترین طاقتوں کے خلاف خالی ہاتھ کھڑے ہوئے سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے دیکھا گیا ہے۔ وہ قوتیں جو ڈھٹائی سے چھوٹے بچوں کی جانیں لینے، بے دفاع لوگوں کو مارنے، لوگوں کے گھروں کو تباہ کرنے اور عظیم ہیروز کو قتل کرنے میں فخر محسوس کرتی ہیں اور دنیا بھر کے لوگوں کی فکرمند اور کفریہ نظر انہیں ذرا بھی شرمندہ نہیں کرتی۔

فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا دن منانے کا اقوام متحدہ کا اقدام ایک قابل قدر لیکن ناکافی اقدام ہے۔ گزشتہ سال اس دن شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 14000 تھی لیکن اب ہمیں 53000 شہید اور لاپتہ اور 100,000 سے زائد زخمیوں کا سامنا ہے جن میں 60% سے زیادہ خواتین، بچے اور بوڑھے ہیں۔ ایک سال سے زائد عرصے سے دنیا کے لوگ اقوام متحدہ کی طرف دیکھ رہے ہیں تاکہ فلسطینی عوام کی نسل کشی سے نمٹنے کے لیے کوئی راستہ تلاش کیا جا سکے، جنگ کی آگ پر قابو پایا جا سکے جو دوسرے ممالک تک پھیل چکی ہے اور جس نے فلسطین کو دنیا کی سب سے بڑی اور کھلی جیل میں تبدیل کیا  ہے اس جیلر کو انصاف کے حوالے کیا جائے۔ لیکن بدقسمتی سے اس عرصے کے دوران دنیا کے تمام آزادی کے متلاشیوں اور بیدار ضمیروں نے اقوام متحدہ کی بے عملی اور ان دہشت گردوں سے استثنیٰ کا مشاہدہ کیا ہے جو اقوام متحدہ میں ریاستی اداروں کا لباس زیب تن کر کے دوسروں کے خلاف تبلیغ کر رہے ہیں۔

 

فلسطین اور اسرائیلی حکومت کے حملوں سے متاثر ہونے والے دیگر ممالک کے آج کے حالات یہ ثابت کرتے ہیں کہ فلسطینی عوام کے ساتھ ہمدردی کا سب سے موثر اور تیز ترین اقدام صیہونی حکومت کو روکنا اور اس سرطانی ٹیومر کی بین الاقوامی حمایت کو منقطع کرنا ہے۔ صیہونی حکومت نے اقوام متحدہ کے چارٹر کو پھاڑ کر بین الاقوامی اصولوں اور اقدار کے ساتھ اپنی وابستگی کا فقدان ظاہر کیا ہے جو کہ تنظیم کے ارکان کی طرف سے قبول کردہ ایک عہد ہے۔ تاریخ میں یہ لکھا جائے گا کہ عام شہریوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام، ہسپتالوں پر حملے، غزہ کے عوام پر پانی، خوراک، ایندھن اور ادویات کی بندش، ہزاروں لوگوں کا بے گھر ہونا، صحافیوں اور بین الاقوامی اداروں کے ملازمین کا قتل، اور شہید حسن نصراللہ، شہید اسماعیل ہنیہ اور شہید یحییٰ سنور جیسے عظیم الشان شخصیات کی شہادتیں مغربی حکومتوں کی ملی بھگت سے ہوئیں۔ انسانی حقوق کا علمبردار ہونے کا دعویٰ کرنے والا، خاص طور پر امریکہ، اور یہ کہ جب بھی جنگ اور بچوں کے قتل کو روکنے کی کوششیں کی گئیں، ان کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی نمائندے کا ہاتھ اٹھایا گیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کا احترام کرتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ فلسطینی عوام کے قتل عام کے خلاف اس تنظیم کی بے عملی کے خلاف خبردار کرتا ہے۔ فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر عالمی‌توجہ اور عمل کی ضرورت ہے، جبکہ ان کے خلاف خاموشی برائی اور ظلم کو معمول پر لانے کے مترادف ہے جو انسانیت کے مستقبل کو چیلنج کرے گی۔ اگر آج اقوام متحدہ اور خاص طور پر سلامتی کونسل فلسطینی سرزمین پر قابضین کے جرائم سے نمٹنے کے لیے کوئی راستہ تلاش نہ کرسکی تو اس تنظیم کی ساکھ اور وقار کو شدید خطرات لاحق ہوجائیں گے۔

آج ہم ایک آزاد اور خودمختار فلسطین کے قیام کا مکمل حمایت کرنے کے اپنے عزم پر اعاده کرتے ہیں اور اس سلسلے میں ہم فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران آزادی، مساوات، انصاف اور انسانی حقوق کے اصولوں پر کاربند تمام ممالک کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے اور فلسطینی عوام کے دفاع کو دنیا کے تمام آزاد لوگوں کا مطالبہ سمجھتا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران اب بھی اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا واحد اصولی حل مہاجرین کی واپسی اور جمہوری اصولوں اور بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر اصل فلسطینی عوام بشمول مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں کے درمیان ریفرنڈم کا انعقاد ہے۔ بلاشبہ اس تکلیف دہ اور غیر مساوی جنگ میں آخری فتح انہی پرعزم لوگوں کی ہے جو دنیا کے سب سے بڑے فوجی ہتھیار بھی، فتح کے راستے میں ان کے عزم میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کر سکے۔

دعا ہے  خدا کی سلامتی، رحمت اور برکتیں آپ کے شامل حال ہو۔

 

 

متن دیدگاه
نظرات کاربران
تاکنون نظری ثبت نشده است

امتیاز شما